بنگلورو4؍جولائی(ایس اونیوز) ریاست کی تینوں اہم سیاسی جماعتوں میں طوفان برگشتگی کے سائیوں تلے آج ریاستی لیجسلیچر کا اجلاس شروع ہوگیا۔برسر اقتدار کانگریس ، کلیدی اپوزیشن جماعت بی جے پی اور جنتادل (ایس) کے تینوں خیمے آپس میں بٹے ہوئے ہیں، اور تینوں پارٹیوں میں قیادت کے خلاف زبردست آواز ابھی بھی اٹھی ہوئی ہے۔آج سے شروع ہونے والے اسمبلی اجلاس میں تینوں سیاسی پارٹیوں کے اختلافات کااثر کافی گہرا دیکھنے میں آسکتا ہے۔ کابینہ میں ردوبدل کے نتیجہ میں وزارت سے ہاتھ دھونے والے کانگریس لیڈران نے جہاں وزیر اعلیٰ سدرامیا کے خلاف برگشتگی کی لہر شروع کی ہے، وہیں بی جے پی میں پارٹی کے ضلعی صدور کے تقرر کے مسئلہ کو لے کر ریاستی صدر اور سابق وزیراعلیٰ بی ایس یڈیورپا کے خلاف بغاوت عروج پر ہے، جبکہ حالیہ راجیہ سبھا انتخابات میں کراس ووٹنگ کرنے والے آٹھ جنتادل (ایس) لیجسلیٹرس کی بغاوت کے نتیجہ میں وہ پارٹی پریشان ہے۔ وزارت میں ردوبدل کے بعد سدرامیا کے خلاف علم بغاوت بلند کرنے والے بیشتر برطرف وزراء آج اسمبلی اجلاس سے غیر حاضر رہے، جبکہ اکا دکا برائے نام ایوان میں حاضر ہوئے اور چہرہ دکھا کر نکل گئے۔ وزارت سے برطرف ہونے والے سرینواس پرساد ،امبریش ، قمر الاسلام ، وزارت سے محروم ایم کرشنپا ، مالکیا گتے دار وغیرہ آج اسمبلی کی کارروائیوں میں شریک نہیں ہوئے۔ جبکہ وزیر اعلیٰ کے خلاف کھل کر بیان دینے والے سینئر رکن اسمبلی اے بی مالکا ریڈی برائے نام ایوان میں حاضر رہے۔ بی جے پی کی صورتحال بھی اس سے کچھ مختلف نہیں تھی۔ یڈیورپا کے خلاف آواز اٹھانے والے پارٹی جنرل سکریٹری سی ٹی روی دوپہر تک ایوان میں حاضر نہیں رہے۔جنتادل (ایس) کے باغی اراکین چلوورایا سوامی ، گوپالیہ اور اکھنڈا سرینواس مورتی ایوان میں حاضر رہے، جبکہ ضمیر احمد خان سفر عمرہ میں ہیں، اقبال انصاری ، بھیما نائک ،ایچ سی بالکرشنا ، رمیش بنڈی سدے گوڈا وغیرہ ایوان میں حاضر نہیں ہوئے۔ ساتھ ہی جنتادل (ایس) لیجسلیچر پارٹی لیڈر اور سابق وزیر اعلیٰ ایچ ڈی کمار سوامی چونکہ دورۂ بلغاریہ پر ہیں، وہ بھی ایوان میں حاضر نہیں ہوسکے۔ آج سے شروع ہونے والے اجلاس میں ریاست کے سلگتے ہوئے مسائل کے ساتھ ریاستی بجٹ کو قطعی منظوری کیلئے بحث ہوگی اور ساتھ ہی مختلف سرکاری محکموں کی مانگوں پر کھل کر بحث کی جائے گی۔ پچھلے تین سال کے دوران غالباً یہ پہلا اجلاس ہوگا، جہاں تینوں سیاسی جماعتیں داخلی انتشار اور آپسی تال میل کی کمی کی وجہ سے بکھری ہوئی ہیں ۔